اخبار الجماعت
تعلیم کے فروغ میں دینی مدارس کا کردار
قابل قدر ہے: امیر محترم
مرکزی جمعیت اہل
حدیث پاکستان کے سربراہ اور وفاق المدارس السلفیہ
کے صدر سینیٹر پروفیسر ساجد میر حفظہ اللہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
نے دینی مدارس کی حریت فکر وعمل میںعدم مداخلت کی ضمانت دی ہے ۔موجودہ حکومت کے ساتھ
دینی مدارس کے حوالے سے مذاکرات درست سمت کی طرف جا رہے ہیں۔ہم آرمی چیف کی علماءاور
اتحاد تنظیمات مدارس کے قائدین سے ملاقات اور خطاب کوسراہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار
انہوں نے مرکز اہل حدیث 106 راوی روڈ لاہور میںمنعقدہ وفاق المدار س سلفیہ کی مرکزی
شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے
فروغ میں دینی مدارس کا کردار قابل قدر ہے۔ 25 لاکھ بچوں کو زیور
تعلیم سے آراستہ کرنے والے یہ عظیم الشان ادارے مفت تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات
فراہم کر رہے ہیں۔ جن پر بچوں کے والدین مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ دینی مدارس کا انتہا
پسندی، دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔بلکہ یہ ادارے ملک میںقیام امن کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ معاشرے میں روادار اعتدال اور برداشت
جیسی خوبیاں پیدا کر رہے ہیں۔ اور خاص کر نوجوانوں کی اصلاح کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم کی فکری راہنمائی کے لیئے دینی مدارس کے قائدین نے قومی بیانیہ
’’پیغام پاکستان‘‘ کے نام سے جاری کیا۔ یہ ایک ایسا بیانیہ ہے کہ جس نے دہشت گردوں
کی کمر توڑ دی اور پوری دنیا نے اس کو سراہا ہے۔ دینی مدراس اپنے نظام اور معیار تعلیم
کو بہتر کرنے کے لیے ہمیشہ اصلاحات کرتے رہتے ہیں اور ماہرین تعلیم کے مشوروں کو اہمیت
دی جاتی ہے۔ لہٰذا کوئی ادارہ یا حکومت بھی اگر دینی مدارس کی بہتری کے لیے مخلصانہ
مشورہ دے تو اسکا خیر مقدم کیا جاتا ہے ۔
دینی مدارس بنیادی
طور پر دینی تعلیم کے فروغ کے لیے قائم ہوئے ہیں۔ ان کی بے مثال خدمات کا اعتراف کرنا
چاہیے، دینی مدارس وقت کے عین مطابق طلبہ و طالبات کو عصری علوم بھی پڑھاتے ہیں،طلبہ
مختلف تعلیمی بورڈ کے امتحانات سے نمایا نمبروں سے پاس ہو رہے ہیں۔ اجلاس سے سیکرٹری
جنرل وفاق المدارس السلفیہ محمد یاسین ظفر، پروفیسر عبدالستار حامد، ڈاکٹر عبدالغفور
راشد، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا عبدالحمید ہزاوی، پروفیسر عبدالرحمٰن لدھیانوی،
مولانا محمد یونس بٹ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔
مرکزی جمعیت لاہور شہر کے زیر اہتمام یوم
سیاہ پر احتجاجی ریلی
مرکزی جمعیت اہل
حدیث لاہور شہر کے زیراہتمام یوم سیاہ کے سلسلے میں حکومت کے خلاف علامہ ابتسام الٰہی
ظہیر، ڈاکٹر ریاض الرحمن یزدانی، حافظ بابر فاروق رحیمی، حافظ یونس آزاد، اور حافظ
معتصم الٰہی ظہیر، مولانا مشتاق فاروقی‘ حافظ محمد علی یزدانی کی قیادت میں احتجاجی
ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی ریلی میں
سینکڑوں کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حافظ ابتسام الٰہی ظہیر
نے کہا کہ ایک سال قبل بدترین دھاندلی کے ذریعے پاکستان پر جعلی اور سلیکٹیڈ وزیراعظم
عمران خان کو مسلط کردیا گیا،25 جولائی 2018 کو پاکستانی عوام سے بدترین دھوکا کیا گیا۔ انہوں نے
کہا کہ قانون کی دھجیاں اڑا کر بیرونی ایما پر ملک اور قوم کو معاشی بدحالی کی طرف
دھکیل کر پاکستان کے مذہبی تقدس کو بھی پامال کیا گیا۔ علامہ ریاض الرحمن یزدانی نے
کہا کہ نالائق اعظم اور اسکی جعلی حکومت جو
مرضی کرلے ہم ہر صورت عوام کی آواز بنیں گے، ہمارے قائد علامہ ساجد میرd نے
ڈکٹیٹر کے مظالم کا مقابلہ کیا ہوا ہے، یہ ٹوٹی پھوٹی، جعلی اور آخری سانسیں لیتی
حکومت ریت کی دیوار ہے۔ معاشی سروے اور بجٹ جیسی تاریخی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے
لیے گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ یہ حرکتیں حکومت کو عوام کے غیض وغضب سے نہیں بچا سکتیں۔
گرتی ہوئی دیواروں کو گرفتاریوں سے نہیں بچایا جا سکتا۔ جس حکومت میں پوری قوم قید
کی کیفیت میں ہو، اس حکومت میں اپوزیشن کی گرفتاریوں سے نالائق اعظم خود کو نہیں بچا
سکتا۔ ناظم لاہور حافظ بابر فاروق رحیمی نے کہا کہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں نے پاکستان
کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچا دیا ہے ۔ ایک ایک دن میں پانچ پانچ روپے قدر گر رہی
ہے، ڈالر بڑھ رہا ہے۔ صرف جون میں 14 ارب قرضوں میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہر روز عوام
نئے بجٹ کی وجہ سے پس رہے ہیں۔ بجلی، گیس، آٹا مہنگا، عوام کی زندگی جہنم بن گئی۔
ہسپتال میں مفت ادویات بند کردی گئیں، دواؤں کی قیمت آسمان پر ہے۔ لوگ علاج کرائیں
یا بچوں کی فیسیں دیں‘ کیا کریں؟ ریلی میں اہل حدیث یوتھ فورس، اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن
کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
اہم اعلان
ہم اپنے قارئین
کرام اور ایجنسی ہولڈرز کو مطلع کرتے ہیں کہ ہفت روزہ اہل حدیث الحمد للہ گورنمنٹ سے
رجسٹرڈ ہے اور محکمہ ڈاک میں CPL-116 کے تحت دیگر قومی جرائد کی طرح مخصوص ڈاک ٹکٹ جن کی
مالیت محکمہ ڈاک کی طرف سے منظور شدہ ہے کے تحت پورے ملک اور بیرون ممالک ارسال کیا
جاتا ہے۔ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ چند ڈاکخانے والے اہلکار ’’بے رنگ‘‘ کا کہہ
کر اضافی چارجز وصول کرتے ہیں جو کہ محکمہ ڈاک کے قوانین اور اصول کی خلاف ورزی ہے۔
ہماری اپنے کرم فرماؤں سے گزارش ہے کہ وہ اضافی چارجز / فیس / بے رنگ کے نام پر پیسے
ہرگز ادا نہ کریں۔ شکایت کی صورت میں اپنے علاقہ کے متعلقہ پوسٹ آفس سے رابطہ کریں
یا بذریعہ خط ہمیں اپنی شکایات‘ متعلقہ اہلکار کا نام اور نمبر کے ساتھ بھیجیں۔ شکریہ!
محمد طارق چوہان مینیجر ہفت روزہ
اہل حدیث لاہور 0309-4402845 –
0323-7528773
آہ… حاجی محمد سعید آف تاندلیانوالہ بھی
چل بسے
محترم
حاجی محمد سعید احمد عرصہ دراز سے بیمار تھے۔ آخر قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔ انا
للہ وانا الیہ راجعون! مرحوم شروع سے تا وفات مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سے منسلک
تھے اور قائدین واکابرین کی پالیسیوں سے متفق رہے اور مکمل اعتماد میں پروئے ہوئے تھے۔
ضلع فیصل آباد بالخصوص تحصیل تاندلیانوالہ کی مرکزی جمعیت اور ذیلی تنظیمیں آپ کی سرپرستی
میں کام کرتی رہیں۔ آپ کی آراء وتجاویز کو فیصلہ کا درجہ دیا جاتا تھا۔ آپ مرکزی جمعیت
ضلع فیصل آباد کے سینئر نائب امیر اور تحصیل تاندلیانوالہ کے سرپرست تھے۔ آپ کا مہمان
خانہ درحقیقت علماء کرام کا ایک ڈیرہ تھا۔ تمام فیصلے اور ہر قسم کی مشاورت مرحوم سے
ہوتی تھی۔ آپ آخری فیصلہ صادر فرماتے تھے۔ مرحوم گوناں گوں صفات سے متصف تھے۔ مرحوم
شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کے بہت ہی شیدائی اور دلدادہ تھے۔ مرحوم
جماعت کے تمام تنظیمی‘ سیاسی اور تبلیغی پروگرامز میں ضرور شرکت کرتے۔ آپ کا تنظیمی
سفر زیادہ تر مولانا عبدالرشید حجازی‘ حاجی معاذ احمد مرحوم‘ مولانا بہادر علی سیف‘
مولانا حکیم عبدالحفیظ تبسم‘ قاری شبیر احمد عزیزی اور چوہدری حنظلہ طور کی معیت میں
گذرا۔ جبکہ تبلیغی سفر زیادہ تر مولانا عبدالقیوم طور مرحوم‘ مولانا عبدالعلیم یزدانی
مرحوم‘ مولانا عبدالرشید حجازی اور چوہدری حنظلہ طور کی معیت میں گذرا۔ مرحوم کی بہت
سی باقیات وحسنات ہیں۔ راقم ان کے نہایت ہی قریبی رشتہ دار (ان کے بہنوئی) محترم قاضی
ریاض قدیر حفظہ اللہ سے عرض گذار ہے کہ ان کے تفصیلی حالات احاطۂ تحریر میں لا کر
تمام مذہبی رسائل میں شائع کروائیں۔ مرحوم کی نماز جنازہ دو دفعہ پڑھائی گئی۔ پہلی
دفعہ نماز جنازہ مرکزی جامع مسجد اہل حدیث غلہ منڈی تاندلیانوالہ میں ادا کی گئی۔ جنازہ
سے قبل محترم مولانا بہادر علی سیف امیر تحصیل سمندری نے ان کی دینی‘ مسلکی‘ تنظیمی
اور مساجی خدمات کو سراہا۔ بقیۃ السلف مولانا عتیق اللہ سلفی آف ستیانہ بنگلہ نے رقت
آمیز آواز میں نماز جنازہ پڑھائی۔ نماز جنازہ میں ہر آنکھ اشک بار تھی۔ آپ کی نماز
جنازہ میں دینی‘ مسلکی وغیر مسلکی‘ سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ بالخصوص جامعہ
رحمانیہ‘ مرکز الفتح‘ مرکز دار العلوم محمدیہ‘ مرکز قاسم شہید‘ مرکز بلال‘ مرکز فیض
الحسنات اور مرکز علامہ احسان الٰہی ظہیر تاندلیانوالہ کے اساتذہ وطلبہ نے شرکت کی۔
علاوہ ازیں مولانا عبدالرشید حجازی‘ مولانا بہادر علی سیف‘ مولانا حکیم عبدالحفیظ تبسم‘
مولانا حافظ مقبول احمد طور (آف ساہیوال) قاری محمد ایوب‘ قاری عبدالوہاب عزیزی‘ قاری
عبدالغفور‘ قاری بشیر احمد عزیزی‘ قاری عبداللہ حسین‘ قاری محمود الحسن بڈھیمالوی‘
قاری عبدالخالق کمیانہ‘ مولانا عبداللہ حسان‘ قاری محمد شاکر‘ مولانا محمد علی اسد‘
مولانا افتخار احمد‘ ڈاکٹر محمد اسلم طاہر‘ ڈاکٹر محمد اکرم کمیانہ‘ ڈاکٹر محمد احسن
وغیرہ شریک تھے۔ دوسری نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں چک نمبر 36 گ ب تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد
میں ادا کی گئی۔ وہاں بھی دینی‘ مسلکی وغیر مسلکی‘ سیاسی اور سماجی شخصیات نے کثیر
تعداد میں شرکت کی۔ بعد ازاں انہیں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دعا
ہے کہ اللہ کریم مرحوم کی خطاؤں سے درگذر فرما کر اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے۔
آمین!
۱۸ویں اتحاد امت کانفرنس رحیم یار خاں
مرکز منہاج الاسلام
رحیم یار خاں کے تمام شعبہ جات کے سالانہ امتحاات کے پر مسرت موقع پر ۱۸ویں سالانہ
’’منہاج الاسلام اتحاد امت‘‘ کانفرنس ۹ نومبر ۲۰۱۹ء بروز ہفتہ بعد نماز عشاء مرکز منہاج
الاسلام منٹھار روڈ نزد وائرلیس پل سٹی رحیم یار خان میں منعقد ہو گی۔ ان شاء اللہ!
زیر امارت قائد ملت سلفیہ علامہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر حفظہ اللہ۔ زیر صدارت مجاہد
اسلام سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم حفظہ اللہ ناظم اعلیٰ مرکزیہ پاکستان۔ مہمانان خصوصی:
جناب پروفیسر حافظ عبدالستار حامد (امیر پنجاب)‘ جناب حاجی عبدالرشید حجازی (ناظم اعلیٰ
پنجاب)۔ مقررین: مولانا حافظ محمد یوسف پسروری‘ مولانا قاری محمد یٰسین بلوچ‘ جناب
رانا محمد خلیق خاں پسروری‘ مولانا عبدالمنان راسخ اور مولانا محمد یٰسین حیدر۔ اہل
علاقہ آج سے ہی تیاری شروع کر دیں۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا۔ (منجانب: صاحبزادہ ثناء اللہ شاہد قصوری‘ خطیب ومہتمم مرکز
ہذا)
عظمت قرآن کانفرنس
جامعہ رحمانیہ رجسٹرڈ کنگن پور ضلع قصور کے زیر اہتمام 45ویں سالانہ عظمت
قرآن کانفرنس وتقریب بخاری شریف 19 اکتوبر بروز ہفتہ نماز ظہر سے رات گئے تک منعقد ہو گی۔
ان شاء اللہ۔ زیر سرپرستی: قاری محمد صادق رحمانی رئیس جامعہ ہذا۔ زیر صدارت: حافظ
عبدالحمید عامر نائب امیر مرکزیہ‘ حافظ ظفر
اللہ خاں امیر ضلع ساہیوال۔
مقررین: حافظ محمد یوسف پسروری‘ مولانا عبداللہ نثار گوجرانوالہ‘
قاری محمد یٰسین بلوچ‘ پروفیسر عبیدالرحمن محسن راجووال‘ قاری محمد خالد مجاہد پتوکی‘
قاری احمد حسن ساجد فیصل آباد‘ قاری اکبر اسد چونیاں‘ قاری ہارون یاسر کھڈیاں‘ قاری
عبدالرزاق طاہر‘ مولانا محمد اسلم شاہدروی سمیت دیگر علمائے کرام تشریف لا رہے ہیں۔
(منجانب: حافظ خالد محمود صادق جامعہ رحمانیہ
کنگن پور)
No comments:
Post a Comment