طب وصحت ... موسم گرما کے چند پھل
تحریر: جناب حکیم راحت نسیم سوہدروی
٭… سیب:
پرانے زمانے
کے لوگ کہتے تھے کہ سیب صرف موسم گرما کا پھل ہے،لیکن اسے موسم سرما میں بھی استعمال
کیا جا سکتا ہے۔حالیہ تحقیق کے مطابق سیب ہمیشہ کی طرح آج بھی سب سے زیادہ کھایا جانے
والا پھل ہے۔سیب میں اللہ تعالیٰ نے بڑی تاثیر رکھی ہے اور لوگ اِس پھل کومہنگی سے
مہنگی قیمت میں کیوں نہ فرخت ہو رہا ہو، دھڑا دھڑ خریدتے ہیں اور گھر میں اپنے بیوی
بچوںکوبھی کھلاتے ہیں اور خود بھی اِس کے ذائقے سے لُطف اندوز ہوتے ہیں۔
٭… کیلا:
کیلا عصرِ حاضر کا ایک مفید اورذائقے دار پھل ہے جو اپنے اندر
بے پناہ قوت رکھتا ہے۔ اگر روزانہ صرف ایک عدد کیلا بھی کھا لیا جائے تو صحت پروان
چڑھنا شروع ہو جاتی ہے، بچے خاص طور پر کیلا پیٹ بھر کے کھاتے ہیں تاہم یہ جوانوں اور
اُن سے بڑی عمر کے بزرگوں میں بھی یکساں مقبول ہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صرف ایک کھیلا
کھانے سے قبض کا مرض لاحق ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے تاہم دو یا تین کیلے مسلسل کھانے
سے صحت بھی برقرار رہتی ہے اورکھانا بھی جلد ہضم ہو جاتا ہے۔
٭… خربوزہ:
یہ عموما موسم گرما کا پھل ہے لیکن آج کل درمیانے موسم میں
بھی دستیاب ہوتا ہے۔ جُوں جُوں گرمی کے دن گزرتے جائیں گے تو خربوزہ اپنا جوبن اور
تاثیر دکھاتا جائے گا۔خربوزے میں اللہ تعالیٰ نے دوسرے پھلوں کی طرح بڑی طاقت رکھی
ہے یہ زود ہضم بھی ہے اور قبض کشا بھی۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ایک عدد خربوزہ
دن میں کھا لیا جائے تو پیٹ کی بیماریاں کم ہو سکتی ہیں۔کوشش یہ کرنا چاہیے کہ دن رات
میں ایک یا دوخربوزے ضرور کھانے چاہئیں تاکہ یہ پھل ہمارے پیٹ کے اندر جا کر قوت بخشے
اور صحت بھی برقرار رہے۔
٭… انار:
پرانے زمانے میں بڑے بڑے بوڑھے لوگ کہا کرتے تھے کہ انار ایک
ایسا مفید پھل ہے جس کے سرخ اور سفید دانے انسانی صحت کو طاقتور بناتے ہیں اور انار
جیسے مفید پھل کے متعلق غلط بھی نہیں۔انار کے ہر دانے میں طاقت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی
ہے۔انار کے دانے خون پیدا کرتے ہیں ، چنانچہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ انسانی جسم انار
کا دیوانہ ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق ایک صحت مند انسان کو روزانہ کم ازکم ایک عدد انار‘
دانے یاپھراس کا جوس نکال کر ضرور پینا چاہئے۔
٭… تربوز:
ماہرین، حکماء اور ایلو پیتھک ڈاکٹروں کے مطابق تربوز موسم گرما
کا سب سے مشہور اور اہم پھل ہے۔ اس کی افادیت کی کوئی مثال موجود نہیں۔ یہ دوسرے پھلوں
کی طرح خاص طور پر گرمیوں میں بڑے شوق اور لذت سے بھرپور سمجھ کر کھایا جاتا ہے۔اگر
کوئی تربوزہ لال سرخ ہوتو یہ اس کی بات نشاندہی ہوتی ہے کہ یہ میٹھا ہے اور چینی ڈالنے
کا متقاضی نہیں۔ چھوٹے بڑے سبھی اسے مزے لے کر کھاتے ہیں اور اپنی جان بناتے ہیں۔تربوز
موسم گرما کا انسانوں کے لئے قدرت کا ایک حسین تحفہ ہے جو انسان کی صحت کو قائم رکھتا
ہے۔
No comments:
Post a Comment