منزل کی تمنا ہے تو کر جہد مسلسل
خیرات میں عزت ووقار نہیں ملتے
سینئر نائب ناظم اعلیٰ مرکزی
جمعیت اہل حدیث پاکستان مولانا محمد نعیم بٹ جہلم میں
بیدار جماعتوں کا وطیر ہوتا ہے کہ وہ اپنی ذیلی تنظیموں سے رابطہ
با ضابطہ قائم رکھتی ہیں۔حالات جیسے بھی ہوں ان سے نبرد آزما رہتی ہیں۔ کارکنان سے
ملاقات‘ تنظیمی‘ تربیتی اجلاس‘ مرکزی پالیسی کی تشہیر‘ نظم کا استحکام جماعتی زندگی
کی روح ہوتی ہے۔ اسی کو قائم رکھنے کے لیے ایک مرکزی وفد جس میں مولانا محمد نعیم بٹ
سینئر نائب ناظم اعلیٰ مرکزیہ‘ حافظ محمد یونس آزاد اور حافظ عبدالغفار نقیب شامل تھے۔
جہلم جامعہ علوم اثریہ میں پہنچا۔ نماز ظہر کے بعد حافظ عبدالحمید عامر امیر ضلع جہلم
کی صدارت میں تنظیمی وتربیتی اجلاس منعقد ہوا جس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔
جماعت کی طرف سے ضلعی امیر رئیس الجامعہ حافظ عبدالحمید عامر نے مرکزی وفد کا شکریہ
ادا کیا اور ہاؤس کو اجلاس کی غرض وغایت سے انتہائی احسن انداز میں آگاہ فرمایا۔ انہوں
نے اپنے صدارتی خطبہ میں جماعتی زندگی کے فوائد پر روشنی ڈالی جس میں مؤثر مواد موجود
تھا۔ ایک ایک لفظ اذہان وقلوب میں پیوستہ ہو رہا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے مرکزی جمعیت
اہل حدیث جہلم کے سابقہ کردار کا اظہار کیا کہ ہم نے آج تک کبھی مرکزی پالیسی پر آنچ
نہیں آنے دی بلکہ پوری قوت واستطاعت سے عمل کیا ہے اور ان شاء اللہ آئندہ بھی جماعتی
زندگی میں یہی کردار پیش کریں گے۔ جس پر ہاؤس نے بالاتفاق آمادگی کا اظہار کیا۔ حافظ
عبدالغفار نقیب نائب امیر پنجاب نے عظیم درس گاہ جامعہ علوم اثریہ اور مرکزی جمعیت
اہل حدیث جہلم کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہر موقع پر ان کا کردار روز روشن
کی طرح واضح ہے جو کہ محتاج بیان نہیں۔ اسی بنا پر امیر محترم حضرت علامہ پروفیسر ساجد
میرd نے
حافظ صاحب کو مرکز کے عہدہ نائب امیر پر بھی فائز کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ
بھی ضلع جہلم سے ایسی ہی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں۔ حافظ محمد یونس آزاد نائب ناظم
مرکزیہ نے دوران گفتگو تنظیم کی اہمیت پر زور دیا اور کئی واقعات پیش کیے جن سے موقف
کو انتہائی تقویت ملتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی ہر پالیسی
ورکر کو اکرام بختشی ہے کبھی بھی شرمندگی کا شکار نہیں ہونے دیا۔ ماضی بعید اور قریب
کے حالات وواقعات اس بات کی گواہی پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مولانا محمد نعیم
بٹ قائم مقام ناظم اعلیٰ مرکزیہ کی قیادت میں ملک بھر میں احباب کے دلوں پر دستک دے
رہے ہیں کہ مسلک اہل حدیث جیسا سچا مسلک کوئی نہیں اور اس کی آبیاری کرنے کے لیے مرکزی
جمعیت جیسا پلیٹ فارم کوئی نہیں۔ آخر میں سینئر نائب ناظم اعلیٰ مرکزیہ مولانا محمد
نعیم بٹ نے مختصر مگر جامع گفتکو میں دلائل‘ واقعات اور ماضی پیش کر کے زور دیا کہ
ہر جوان کو اہل حدیث یوتھ فورس میں ہر طالب علم کو اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن میں‘ اساتذہ
کو جمعیۃ اساتذہ میں اور ائمہ مساجد‘ خطباء علماء شیوخ الحدیث ہر وہ شخص جو عقیدہ توحید
عقیدہ ختم نبوت پر یقین رکھتا ہے اسے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کا باضابطہ رکن
ہونا چاہیے اور جماعتی ترقی کے لیے بڑھ چڑھ کر ورک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آپ
جس کثرت سے علماء خطباء تشریف فرما ہیں آپ کسی بھی لا دینی پراپیگنڈہ کا منہ توڑ جواب
دینے کے لیے ہر وقت تیار رہیں۔ اندرون اسمبلی اور بیرون اسمبلی جو بھی خرافات پھیلائی
جاتی ہیں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ڈٹ کر اس کا مقابلہ کرے گی اور کر بھی رہی ہے۔
انہوں نے تفصیل سے عقیدہ ختم نبوت‘ عظمت صحابہ کرامؓ پر سیر حاصل بحث کی اور کہا کہ
یہ سب سے زیادہ ہمارا فرض ہے کہ ہم حقائق کو نہ دبنے دیں۔ آپ دیکھ بھی رہے ہیں کہ اب
کوئی گدی نشین کوئی نام نہاد عاشق مصطفی نہیں بول رہا۔ سب ٹک ٹک دیدم‘ دم نہ کشیدم
کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان میدان عمل میں کھڑی ہے۔
مولانا محمد نعیم بٹ نے آخر پر ورکنگ ڈے اور ورکنگ ٹائم پر احباب کا کثرت سے اجلاس
میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ حافظ محمد یونس آزاد کی دعائے خیر پر اجلاس اختتام
پذیر ہوا۔ ہاؤس میں خواجہ حسان حیدر‘ مولانا عکاشہ مدنی‘ مولانا قطب شاہ‘ مولانا مقصود
احمد سلفی‘ مولانا نوید احمد شہباز‘ مولانا ساجد ملک‘ مولانا محمد اصغر‘ انوار الحق‘
نوید احمد جنجوعہ‘ غلام مصطفی‘ ابرار احمد کے علاوہ دیگر معززین نے شرکت کی۔
No comments:
Post a Comment