تحفظ ختم نبوت واستحکام پاکستان اہل حدیث کانفرنس
مرکزی جمعیت اہلحدیث سٹی گوجرانوالہ کے زیر اہتمام تحفظ ختم
نبوت و استحکام پاکستان کے عنوان سے سالانہ ’’اہل حدیث کانفرنس‘‘ جامعہ محمدیہ جی ٹی
روڈ گوجرانوالہ میں مورخہ ۲۸ ستمبر ۲۰۱۹ء بروز ہفتہ بعد
نماز مغرب تا رات گئے امیر سٹی حضرت پروفیسر قاری محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ کی زیر
صدارت منعقد ہوئی۔ شدید بارش اور ہر طرف پانی ہی پانی کے باوجود اللہ کی رحمت سے کانفرنس
ہر لحاظ سے کامیاب رہی۔ سٹی سرپرست مولانا محمد صادق عتیق حفظہ اللہ کی دعاؤں‘ سٹی
ناظم صاحبزادہ حافظ عمران عریف کی مسلسل نگرانی اور ناظم کانفرنس مولانامحمد ابرارظہیر
اور ان کے معاونین جناب میاں مجیب الرحمان اور جناب عبدالرحمان بٹ حفظہ اللہ سمیت تمام
احباب جماعت‘ حلقہ جات کے ذمہ داران اور علمائے کرام نے خوب محنت سے اس کانفرنس کو
کامیاب بنایا۔ فللہ الحمد!
بعد نماز مغرب کانفرنس کی پہلی نشست کا آغاز قاری عبداللہ زاہد
کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ حافظ عمر شفقت نے نعت رسول مقبولe پڑھی۔ ڈاکٹر نصر اللہ خان مظفرd نے
جمعیت اساتذہ کی نمائندگی کرتے ہوئے ’’تحفظ ختم نبوت میں اساتذہ کا کردار اور ذمہ داریاں‘‘کے
عنوان سے کانفرنس کی پہلی تقریر کا شرف پایا۔ ان کے بعد سفیر ختم نبوت مولانا ڈاکٹر
عبدالحفیظ مظہر حفظہ اللہ نے قادیانیت کی حقیقت سے سامعین کو روشناس کروایا۔’’دعوت
اہلحدیث‘‘کے عنوان سے مبلغ اسلام مولانا حافظ محمد یوسف پسروری حفظہ اللہ نے ایمان
افروز خطاب کیا۔ اس نشست کے آخر میں جمعیت طلبہ اہلحدیث پاکستان کے صدر حافظ عبدالغفار
مکی نے’’دینی مدارس روشنی کے مینار‘‘کے عنوان سے پرجوش خطاب فرمایا۔ پہلی نشست کے اختتام
پر جامعہ محمدیہ کی مجلس عاملہ کی طرف سے تمام سامعین کیلئے کھانے کا وافر اور خوبصورت
انتظام تھا۔
نماز عشا کے بعد جب قاری نعمان جعفر کی تلاوت اور شاعر توحید
وسنت عبدالعظیم ربانی کی خوبصورت نعت سے دوسری نشست کا آغاز ہوا تو بحمد اللہ سٹیج
مکمل اور بھر پور تھا۔ سینئر نائب ناظم اعلیٰ مولانا محمد نعیم بٹ صاحب ناسازی طبع
کے باوجود تشریف لائے،جامعہ محمدیہ کی عاملہ کے معززاراکین میاں عبد الرشید، میر محمد
جمیل، شیخ عزیر احمد، میاں جمیل الرحمان اپل اور دیگر بھی رونق اسٹیج تھے۔ صوبائی ناظم
تبلیغ مولانا مفتی کفایت اللہ شاکر، فیصل آباد سٹی کے سینئر نائب امیر علامہ عبد الصمد
معاذ اورمولانا میاں محمد سلیم شاہد، مولانا محمد عارف اثری،قاری ابو بکر عثمانی،میاں
مجیب الرحمان،جناب عبد الرحمان بٹ،مولانا عبد السلام زاہد، پروفیسر حافظ سیف الرحمان
بٹ،مولانا قاری محمد شفیق بٹ، مولانا عبد الغفار قمر، مولاناحافظ عثمان اسحاق اور مولانا
فاروق عاصم سمیت مقامی شہری و ضلعی عمائدین جمعیت کے چہروں پر خوشیاں جھلک رہی تھیں
کہ موسم کی شدید خرابی کے باوجود ختم نبوت کے دیوانے امڈ امڈ کر کانفرنس ہال میں پہنچے
ہیں۔ سب سے پہلے مفکر اسلام ڈاکٹر طیب الرحمان زیدی حفظہ اللہ نے اپنے مخصوص انداز
میں’’عقیدہ توحید ہی استحکام پاکستان کی ضمانت ہے‘‘کے خوبصورت عنوان سے لاجواب خطاب
فرمایا۔ ان کے بعد خطیب شہر صاحبزادہ حافظ اسعد محمود سلفی حفظہ اللہ نے’’استحکام پاکستان
میں ہماری ذمہ داریاں‘‘کا تذکرہ تے ہوئے ایک فکر انگیز خطاب فرمایا۔ اس دوران امیر
محترم حضرت علامہ پروفیسر ساجد میر حفظہ اللہ تشریف لائے تو حاضرین مجلس نے ان کا بھر
پور اور پرجوش استقبال کیا۔ اس کے بعد ناظم ذیلی تنظیمات پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفورراشد
حفظہ اللہ کو دعوت خطاب دی گئی۔ انہوں نے مختصر وقت میں انتہائی جامع خطاب فرماتے ہوئے
’’مرزا قادیانی کے تعاقب میں علمائے اہل حدیث کی خدمات‘‘ پر خوب روشنی ڈالی۔ ان کے
بعد حافظ قیم الٰہی ظہیر سلمہ اللہ نے پرجوش اور ولولہ انگیز خطاب میں دعوت اہلحدیث
اور منہج اہلحدیث کا تذکرہ فرمایا اور خوب فرمایا۔امیر محترم کے خطاب سے پہلے ناظم
شہر صاحبزادہ حافظ عمران عریف حفظہ اللہ نے اپنا (لکھا ہوا) خطبہ استقبالیہ امیر محترم
کو پیش کیا۔ صدارتی خطبہ حسب روایت حضرت پروفیسر قاری محمد سعید کلیروی حفظہ اللہ نے
ارشاد فرمایا۔ آپ نے بھی طبع شدہ خطبہ امیر محترم کو پیش فرمایا۔ خطبہ صدارت کے بعد محسن ملت ڈاکٹر بہائوالدین
محمد سلیمان اظہر حفظہ اللہ کی زیرسرپرستی، جناب سہیل گورداسپوری کی زیرنگرانی’’ختم
نبوت ریڈرز کلب پاکستان‘‘کی طرف سے چئیر مین ختم نبوت ریڈرز کلب علامہ عبد الصمد معاذ
نے تحفظ ختم نبوت میں نمایاں خدمات انجام دینے والی تین نمایاں شخصیات جناب غازی اسلام
رانا شفیق خان پسروری،مناظر اسلام مولانا داؤدارشد اور سفیر ختم نبوت مولانا ڈاکٹر
عبد الحفیظ مظہر کو اعتراف خدمات کی شیلڈز امیر محترم کے دست مبارک سے دلوائیں۔
ازاں بعد معزز مہمان خصوصی امیر محترم سینیٹر پروفیسر ساجد میرd نے
خطاب فرمایا۔ آپ نے اپنے خطاب میں قومی وملی مسائل کا تجزیہ فرمایااور حکمرانوں اور
عوام کیلئے راہ عمل تجویزفرمائی۔ آپ نے عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت‘ فضیلت اور اس کے تحفظ
کیلئے اکابرین امت کی خدمات کا خصوصی تذکرہ فرمایا۔ بالخصوص برصغیر میں فتنہ انکار
حدیث کی سرکوبی میں علمائے اہل حدیث کی شاندار خدمات کا تذکرہ فرمایا۔
امیر محترم کے خطاب کے بعد ممتاز سکالر جناب رانا شفیق خان پسروری
نے انتہائی فکر انگیز خطاب میں قادیانی سازشوں کا تذکرہ کیا اور عوام الناس کو ان سازشوں
سے خبردار رہنے کا کہا۔ امیر ضلع مولانا قاری محمد حنیف ربانی حفظہ اللہ نے شان رسالت
ماب e کے
عنوان سے ایمان افروز خطاب فرمایا۔ ان کے بعد مولانا محمد ناصر مدنی حفظہ اللہ نے اپنے
مخصوص انداز میں معاشرتی برائیوں کا خوب رد فرمایا اور نوجوانوں کو اپنی زندگیاں اسلامی
تعلیمات کے مطابق گزارنے کاوعظ فرمایا۔ نائب امیر سٹی حافظ عبدالشکور شیخوپوری حفظہ
اللہ کی دعا سے یہ تاریخ ساز اور فقید المثال کانفرنس اختتام کو پہنچی۔ الحمدللہ۔کانفرنس
کی کامیابی کیلئے قائدین شہر نے تمام معاونین‘ چاروں ذیلی حلقہ جات اور ذیلی تنظیمات
کے ذمہ داران و عہدیداران کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ بالخصوص ضلعی امیر حضرت مولانا قاری
محمد حنیف ربانی۔ ضلعی ناظم مولانا حافظ عثمان شاکر ضلعی اراکین کابینہ اور ان کے جمیع
رفقا(جن میںمولانا حافظ آصف ندیم۔ مولانا انور ظہیر۔مولانا امیر حمزہ طور وغیرہ نمایاں
ہیں)۔ اور اسی طرح تحصیلی قائدین خصوصاََ مولانا احسان اللہ ضیا۔ مولانا عمر فاروق
طور اور انکے رفقا بھی قائدین شہر کے شکرئیے کے مستحق ہیں جنہوں نے ہماری دعوت پر کانفرنس
کا بارونق بنانے میں معاونت فرمائی۔ شکر اللہ مساعیھم!
رپورٹ: قاری احمد علی توحیدی(ناظم نشر وا شاعت گوجرانوالہ سٹی)
No comments:
Post a Comment