قادیانیوں کے مختلف روپ
تحریر: جناب مولانا
محمد ادریس
مسلمانوں کے درمیان دھوکے سے چھپ کر رہنے والے احمدی/لاہوری
قادیانی ۱۹۷۴ء کی پاکستانی آئینی ترمیم اور بعد ازاں ۱۹۸۴ء کے امتناع قادیانیت قانونی ایکٹ کی شق ۲۹۸ اے ، ۲۹۸ بی اور ۲۹۸ سی کے تحت نہ صرف
کافر ہیں بلکہ دھوکہ دے کر خود کو مسلمان ثابت کرنے کے لیے اگر شعائر اسلام کا استعمال
کریں گے تو ۳ سال قید کی سزا
پاکستانی قانون میں موجود ہے یہاں کچھ ایسی نشانیاں بیان کی جا رہی ہیں جو مسلمانوں
کے بھیس میں چھپ کر رہنے والا قادیانی اکثر و بیشتر اختیار کرتا ہے۔
1 مسلمانوں سے
گپ شپ لگانے کے بہانے قادیانی اپنی شناخت کروائے بغیر بات مذہبی امور کی طرف لے جاتا
ہے اور یہ باور کروانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے کہ سیدنا عیسٰیu کے
متعلق مندرجہ ذیل عقائد رکھنا کفر،نیزاسلام اور قرآن کیخلاف بھی ہیکہ اللہ نے ان کو
آسمان پر زندہ اٹھا لیا ہے اور کافر ان کو صلیب نہیں دے سکے اور وہ قرب قیامت میں
واپس آئیں گے اور دجال کو قتل کریں گے۔ قادیانی یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ ان
کو صلیب پر چڑھایا گیا لیکن وہ زخمی حالت میں فلسطین سے کشمیر ہجرت کر گئے۔ وہاں ۱۲۰ سال کی عمر میں
ان کو موت آئی اور صحیح احادیث میں جو مذکور ہے کہ قیامت سے قبل سیدنا عیسٰی ابن مریم
نے نازل ہوناہے اس سے مراد یہ ہے کہ اس امت میں سے ہی کسی مثیل عیسٰی نے پیدا ہو کر
مسیح ابن مریم اور امام مہدی ہونے کا دعوٰی کرنا ہے۔ قرآن میں جہاں سیدنا عیسٰی ابن
مریم کے متعلق توفی کا لفظ موجود ہے اس سے مراد ان کی موت ہے حالانکہ عربی بولنے اور
جاننے والے یہ سمجھتے ہیں کہ توفی کا مطلب کسی چیز کو پورا پورا قبض کرنا یا پورا پورا
لے لینا ہوتا ہے۔ چو نکہ اللہ نے آپ علیہ السلام کی مکمل توفی کرلی یعنی جسم ، شعور
اور روح سمیت آسمان پر اٹھا لیا‘ اس لئے قرآن میں ان کی توفی کا بیان ہے اور احادیث
میں ان کے قیامت سے قبل نزول کا بیان اس توفی کی تصدیق کرتا ہے۔
2 علمائے دین
سے شدید متنفر کرنے کی کوشش کرنا اور ان کو تمام برائیوں کی جڑ بتاتے ہوئے ملاں یا
مولوی کے نام سے پکارتا ہے، فرقہ واریت اور کفر کے فتووں پر بات کرنے کے بہانے موضوع
کو اقلیتوں کے خلاف ہونے والی کاروائیوں بشمول قادیانی جماعت جس کو یہ جماعت احمدیہ
کہہ کر مخاطب کرتے ہیں ان کی طرف لے جاتا ہے اور یہ جتانے کی کوشش کرتا ہے کہ کیو نکہ
مسلمانوں کے تمام فرقے ایک دوسرے کو کافر قرار دیتے ہیں ویسے ہی انہوں نے جماعت احمدیہ
کو اپنے آپس کے اختلاف کے تحت کافر قرار دے دیا۔ حالانکہ امت مسلمہ کے تمام مسالک
بالاجماع ایک دوسرے کو کافر قرار نہیں دیتے اور فقہ کے چاروں امام جو گزرے ہیں، امام
احمدبن حنبل ، امام شافعی ، امام مالک اور امام ابو حنیفہS ان میں سے کسی نے دوسرے فقہ کے ماننے والے کو کافر یا
اسلام سے خارج قرار نہیں دیا۔ عقیدہ ختم نبوت کے معاملے میں تمام امت مسلمہ کا اجماع
موجود ہے ہمیشہ سے کہ آپe کے
بعد پیدا ہونے والا ہر مدعی نبوت اور اس کے پیروکار کافر اور اسلام سے خارج ہیں حتی
کہ امام ابو حنیفہa کا
فتوی ہے کہ جس کسی نے آپe کے
بعد کسی مدعی نبوت سے اس کی صداقت کا ثبوت طلب یا اس کے کافر ہونے میں ترددکیا تو وہ
خود بھی اسلام سے خارج ہوجائے گا۔
3 قادیانی چاندی
کی خاص قسم کی انگوٹھی پہنتے ہیں‘ اکثر لاعلم مسلمانوں کے سامنے یا وہاں جہاں ان کو
اس بات کا یقین ہو کہ کوئی ان کو پہچان نہیں پائے گا جس پر قرآن کی یہ آیت لکھی ہوتی
ہے:
[اَلَیْسَ اللہُ
بِکَافٍ عَبْدَہُ۔]
جس کا
ترجمہ ہے: ’’کیا اللہ اپنے بندے کے لئے کافی نہیں؟‘‘ یہ انگوٹھی مرزا قادیانی کی سنت
کے طور پر پہنتے ہیں کیونکہ مرزا قادیانی بھی ایسی انگوٹھی پہنا کرتا تھا۔
4 قادیانیوں میں
ان کے خلیفہ کی تو مکمل داڑھی ہوتی ہے یہ دھوکہ دینے کے لئے کہ وہ شعائر اسلام کی مکمل
پابندی کرتا ہے۔ ورنہ قادیانی کیوں کہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں اس لئے ان کی کوشش
ہوتی ہے کہ ہر اس ظاھری وضع قطع کے شعار اور نقل سے بچا جائے جسے ہمارے علمائے دین
یا متقی مسلمان اپناتے ہیں جیسے مکمل داڑھی ایک مٹھی بھر ، لیکن قادیانی آپ کو ۹۹ فیصد فرنچ کٹ داڑھی
میں ملے گا یا پھر کلین شیو۔ ان کے ہاں غیر علانیہ حکم کے طور پر کوئی قادیانی جماعتی
عہدے دار موجودہ خلیفہ سے لمبی اور گھنی داڑھی نہیں رکھ سکتا‘ کبھی سالانہ قادیانی
جلسے کے موقع پر بھی ہزاروں قادیانیوں کے بیچ کوئی قادیانی اپنے خلیفہ جیسی،اس کے برابر
یا اس سے لمبی داڑھی رکھے نظر نہیں آئے گا۔ اگرآپ گوگل میں رومن اردو میں ’’جلسہ
سالانہ جماعت احمدیہ‘‘ لکھ کر سرچ کریں گے تو اس بات کی تصدیق ہوجائے گی۔
5 قادیانی کبھی
مسلمانوں کی طرح مخصوص نماز والی گول ٹوپی نہیں پہنے گا‘ وہ یا تو پٹھانوں کی مخصوص
ٹوپی پہنے نظر آئیں گے یا سندھی ٹوپی یا جناح کیپ۔ اس حوالے سے ایک ایسی بات جو کوئی
قادیانی آپ کو نہیں بتائے گا وہ یہ ہے کہ قادیانی جماعت میں ان کے مرتبے یا رتبے کے
لحاظ سے سر ڈھانپنے کا رواج ہے‘ مردوں میں ان کا خلیفہ شملہ والی پگڑی پہنتا ہے اور
اس کے علاوہ کسی قادیانی کو اس کی موجودگی میں پگڑی پہننے کی اجازت نہیں ہوتی.خلیفہ
کے بعد جو اس سے نچلے درجے کے عہدے دار ہیں وہ جناح کیپ کا استعمال کرتے ہیں‘ پینٹ
کوٹ یا شلوار قمیض و شیروانی کے ساتھ اور پھر ان سے نچلے عام قادیانی پٹھانوں کی مخصوص
ٹوپی پہنتے ہیں یا پھر سندھی ٹوپی میں نظر آتے ہیں۔
6 قادیانی عورتوں
کو پہچاننا تو اور بھی آسان ہے۔ یہ بھی اپنے قادیانی مردوں کی طرح مسلمان عورتوں کی
ضد میں ڈھیلے ڈھالے برقع کے بجائے عمومی طور پر ٹائٹ برقع پہنتی ہیں جس کی کمر پر اکثر
بیلٹ بھی لگی ہوتی ہے تاکہ برقع کی فٹنگ اچھی آئے۔ اس کے علاوہ ان کے برقع میں ایک
لمبی چاک بھی ہو تی ہے اور ان کے نقاب کا طریقہ بھی نرالا ہوتا ہے جس میں نقاب ناک
کے نیچے رکھا ہوتا ہے‘ ہونٹوں کے اوپر ڈھلکا ہوا جس سے سوائے لب و رخسار کے سب نظر
آتا ہے جو کہ ’’صاف چھپتے بھی نہیں، سامنے آتے بھی نہیں‘‘ کے مصداق مسلمان مردوں کو
لبھانے کے لئے ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
7 قادیانیوں کا
ٹی وی چینل ایم ٹی اے (مسلم ٹی وی احمدیہ) کے نام سے سیٹیلائٹ سے ۲۴ گھنٹے نشر ہوتا
ہے جس پر یہ اپنے مذموم کفریہ عقیدے کی کھلم کھلا تبلیغ کرتے ہیں اور دجل پر مبنی تعلیم
کو ’’اسلام احمدیت‘‘ یعنی احمدیت ہی اصل اسلام ہے، کے نعرے کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔قادیانیوں
کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ آج کے اس دور میں جب کیبل ٹی وی عام ہے اور ڈش اینٹینا
کا استعمال پاکستان میں عام گھریلو صارفین کے لئے متروک و معدوم ہوچلا ہے لیکن اس کے
باوجود قادیانی ایم ٹی اے چینل دیکھنے کی غرض سے اپنے گھروں پر ڈش اینٹینا لگاتے ہیں
اور جن مسلمانوں پر یہ اپنے دجل و فریب کی طبع آزمائی کرتے ہیں ان کو اکثر تبلیغ کی
نیت سے اپنا یہ ٹی وی چینل اپنے گھر یا علاقے کے قادیانی مرکز میں بلا کر دکھانے کی
کوشش کرتے ہیں۔قادیانیوں کا مشہور چینل ’’مینارۃالمسیح‘‘ ہے جو کہ قادیان انڈیا میں
ہے جس مینارہ کو یہ اپنے ٹی وی چینل پر مسلمانوں کے مقابلے میں خانہ کعبہ اور مسجد
نبوی کی جگہ دکھا کر اس کو مشتہر کرتے ہیں۔
8 سب سے اہم نشانی
یہ کہ قادیانی ناموں کے آغاز میں آپ کو محمد لگا نظر نہیں آئے گا اور نہ ہی کوئی
پیدائشی قادیانی آپ کو اس طرح کا خالص اسلامی نام رکھے نظر آئے گا جیسے کہ عبداللہ
، مصطفٰی ، عبدالرشید ، عبدالقیوم ، جب کہ ان کے ناموں کے اختتام میں احمد لگا ہوا
پایا جاتا ہے جو مرزا قادیانی کے نام کا بھی حصہ تھا اور قادیانی‘ قرآن میں بیان ہونے
والے آقاe کے
مخصوص نام احمد سے مراد مرزا قادیانی کی ذات ہی لیتے ہیں۔ (معاذ اللہ)
9 یاد رہے کہ
پاکستان اور دنیا بھر میں پائے جانے والے زیادہ تر قادیانی پنجابی زبان بولنے والے
گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ مرزا قادیانی کا تعلق بھی تقسیم ہندوستان سے قبل
قادیان ضلع ’’گورداسپور‘‘ پنجاب سے تھا۔ اس لئے ان کی تبلیغ کا زیادہ اور مرکزی دائرہ
اثر بھی تقسیم سے قبل اور بعد میں بھی پنجاب ہی رہا‘ جہاں موجود سادہ لوح دیہاتی ملنسار
ماحول میں ان کے فتنے کا شکار ہوئے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے نسل در نسل۔
قادیانیوں کی یہ کچھ نشانیاں لکھ دی ہیں امید ہے کہ پڑھنے والے
اس کو ضرور یاد رکھیں گے اور آگے بھی اس کی تبلیغ ضرور کریں گے تاکہ مسلمان اس قادیانی
فتنے سے محفوظ رہیں اور اپنا ایمان سلامت رکھیں ۔
No comments:
Post a Comment