مولانا حکیم اجمل خاں صاحب (ہریانہ بھارت) کا سانحۂ ارتحال
یہ خبر نہایت ہی رنج و افسوس کے ساتھ سنی گئی کہ جمعیت اہل حدیث ہند کے سابق رکن
شوری وعاملہ، جامعہ سلفیہ شکراوہ میوات اور مدرسۃ البنات شکراوہ میوات ہریانہ کے صدر
اور مجلہ اہل حدیث کے مدیر وسرپرست، متعدد کتابوں کے مؤلف، ممتاز اہل قلم وصحافی،
معروف عالم دین جناب مولانا حکیم اجمل خان صاحب مورخہ
7 ستمبر 2020 کو بوقت نماز مغرب طویل علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ۔انا
للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ نے حکیم صاحب کو بڑی خوبیوں سے نوازا تھا۔انہوں نے جمعیت وجماعت کی
بڑی خدمت کی اور متعدد اداروں سے وابستہ رہے۔ آپ بہت دنوں سے علیل تھے، کئی دنوں قبل
ان کو مجیدیہ ہاسپیٹل جامعہ ہمدرد، نئی دہلی میں داخل کرایا کیا گیا تھا۔ کئی بار ان
کی عیادت وبیمار پرسی اور دعائے صحت کی اپیل بھی کی گئی لیکن صحت مند نہ ہوسکے اور
داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
نماز جنازہ اگلے دن صبح9 بجے ان کے آبائی وطن شکراوہ میں ادا کی گئی۔ پسماندگان میں اہلیہ،
تین صاحبزادے محمد جاوید، محمد نذر اور محمد عابد، داماد مولانا محمد نواب سلفی صاحبان
اور تین صاحب زادیاں اور متعدد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں ہیں۔
اللہ ان کی مغفرت فرمائے، ان کی خدمات کو قبول کرے، جنت الفردوس کا مکین بنائے،
پسماندگان کو صبروسلوان عطا کرے اور جمعیت وجماعت خصوصا جامعہ سلفیہ شکراوہ میوات کو
ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔آمین! ... (ادارہ ’’اہل حدیث‘‘)
No comments:
Post a Comment