اخبار الجماعہ
علماء بھارتی جارحیت کے مقابلے کے لیے عوام کو بیدار کریں۔ امیر
محترم
پاکستانی حدود میں بھارتی طیاروں کی مداخلت
اور پرواز کی پرزور انداز میں مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار
دیا
پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت دفاع
وطن کے لیے متحد ہے۔ہمیں اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہیے۔ ملکی سلامتی اور خود مختاری
پر کوئی آنچ برداشت نہیں کی جائے گی۔حکومت موجودہ نازک صورتحال میں اپوزیشن کے ساتھ
ملکر ایک مشترکہ قومی بیانیہ تیار کرے۔یہ وقت سیاسی مخالفت میں اپوزیشن کو دیوار سے
لگانے کا نہیں بلکہ دشمن کو سبق سکھانے کا ہے۔ اندرونی سیاسی استحکام پیدا کرنے کی
ضرورت ہے۔ باہمی اختلافات بھلا کر ایک قومی جذبے کی ضرورت ہے۔ آپ نے اپنے بیان میں
یہ بھی کہا کہ علماء بھارتی جارحیت کے مقابلے کے لیے عوام کو بیدار کریں۔ بھارت نے
پاکستان پر حملہ کیا تو وہ ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گا ۔ اقلیتوں پر بھارتی مظالم کی
وجہ سے علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں۔ پلوامہ حملہ بھارتی سازش ہے، اس کی تحقیقات
ہونی چاہئیں۔ مسئلہ کشمیر حل نہ کرانے کا ذمہ دار اقوام متحدہ ہے۔ کشمیر میں ریاستی
دہشت گردی عروج پر پہنچ گئی۔ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں، ان کا ساتھ دینا
ہمارا دینی، اخلاقی اور سیاسی فریضہ ہے۔ مرکزی ناظم اعلیٰ سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم
نے کہا کہ انتخابات میں حکمران جماعت بی جے پی کو اپنی شکست نظر آرہی ہے، انتخابات
سے پہلے وہ پاکستان دشمنی کی فضا گرما کر ہندو ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتی
ہے۔ اصولی طور پر تو علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو تباہی سے بچانے کیلئے پاکستان
بھارت کشیدگی ختم کرانے میں اقوام متحدہ کو خود آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر
ریاض الرحمن یزدانی‘ مولانا عبدالرشید حجازی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ پلوامہ حملہ
بھارتی خود ساختہ سازش ہے۔ ہمارے کارکن بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پاک فوج
کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔
وطن سے محبت اور وفاداری اُجاگر کرنے
کی اشد ضرورت ہے (جامعہ سلفیہ فیصل آباد)
جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں 23
مارچ یوم پاکستان پر وفاع وطن سیمینار منعقد ہوا جس کی صدارت مولانا
محمدیونس صاحب نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر عبدالقادر گوندل، پروفیسر ظفر
اللہ خان چیئرمین سنابل ایجوکشن فاؤنڈیشن تھے۔ کلیدی خطاب ناظم اعلی وفاق المدارس
السلفیہ چوہدری محمد یاسین ظفر نے کیا۔ تلاوت قرآن حکیم سے سیمینار کا آغاز ہوا۔
چوہدری یاسین ظفر نے دفاع وطن اور ہماری ذمہ داری پر تفصیلی خطاب کیا اور فرمایا کہ
پاکستان کے لیے مسلمانان پرصغیر نے بہت بڑی قربانی دی۔ لاکھوں نفوس قدسیہ نے جان کا
نذرانہ پیش کیا‘ تب جا کر یہ آزادی نصیب ہوئی۔
پاکستان میں پیدا ہو کر جوان ہونے والی نسلوں کو آزادی کی قدر ومنزلت نہیں۔ اس کو
اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ خاص کر وطن کی محبت اور اس کے ساتھ وفاداری بے حد ضروری
ہے۔ پاکستان ہے تو ہماری آزادی قائم ہے اور ہم آزاد فضاؤں میں کاروبار زندگی چلا سکتے ہیں۔ پاکستان میں موجود اہل فکر ودانش کی اولین
ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں میں وطن کی محبت پیدا کریں اور انہیں نظریہ پاکستان سے
آگاہ کریں۔ پاکستان سے وفاداری شرط اول ہے۔ ہمارا دشمن مختلف محاذوں پر یلغار کر رہا
ہے۔ ہماری ثقافت پر یلغار کر رہا ہے۔ لہذا اس کا دفاع کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ تما
م محاذوں پر دشمن کو شکست دینا ہمارا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وجود برصغیر
کے مسلمانوں کے لیے بڑی نعمت ہے۔ آج بھارت میں مسلمان نہ صرف غیر محفوظ ہیں بلکہ ان
کا قتل عام کیا جا رہا ہے لیکن ذرائع ابلاغ خاموش ہیں۔ اس کے بعد پروفیسر نجیب اللہ
طارق نے تاریخی پش منظر بیان کیا اور بتایا کہ کانگرنس نے بھارت میں ایسے اقدامات اٹھائے
اور مسلمانوں کے خلاف معاندانہ رویہ اختیار کیا۔ جس کی بدولت پاکستان کے قیام کی تحریک
زور پکڑ گئی۔ اس کے بغیر مسلمانوں نے لیگ کی قیادت میں پاکستان حاصل کرلیا۔ لیکن بدقسمتی
سے ہم اس کے بنیادی مقاصد حاصل نہ کر سکے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نوجوانوں میں وطن کی محبت اور
وفاداری پیدا کریں۔ اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر عبدالقادر گوندل نے اپنے خطاب میں حیرانگی
کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ پاکستان میں کوئی تحریک چلتی ہے یا کوئی تنظیم کام کرتی
ہے‘ چند سال بعد وہ بدنام ہو کر منظر سے غائب ہو جاتی ہے یااس پر پابندی لگ جاتی ہے۔
پھر پتہ چلتا ہے کہ یہ تو کسی ایجنسی کی آلہ کار تھی۔ انہوں نے طلبہ سے درخواست کی
کہ وہ ایسی بدنام زمانہ اور ابن الوقت مفاد پرست تنظیموں سے بچ کر رہیں۔ یہ اسلام کا
نام لیکر نوجوانوں کو گمراہ کرتی اور انہیں استعمال کرکے بے یارومدگار چھوڑ دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ سلفیہ کا کمال ہے ۔ جب سے یہ ادارہ وجود میں آیا ہے نہایت اعتماد
سے دین کی سربلندی کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس کا منہج بہت شاندار اور کتاب وسنت پر مبنی
ہے۔ انتہا پسندی اور شدت پسندی کے خلاف طلبہ کی ذہن سازی کرتا ہے۔ فرقہ واریت سے بالاتر
ہو کر لوگوں کو اتحاد واتفاق کی دعوت دیتا ہے۔ لہذا ہم سب کو چاہیے کہ جامعہ سلفیہ
کے ساتھ کھڑے ہوجائیں اور ہر ممکن تعاون کریں۔ آخر میں پروفیسر حافظ ظفر اللہ خاں
صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے علم اور علماء کی بڑی فضیلت بیان کی
ہے۔ صاحب علم کی پہچان یہ ہے کہ جب کوئی جاہل اس سے الجھتا ہے تو یہ کنارہ کش ہوجاتا
ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں علم کی وجہ سے تکبر نہیں کرنا چاہیے بلکہ عاجزی انکساری کے
ساتھ اس پر عمل کرنا چاہیے۔ آپ نے صحابہ کی مثالیں دیں اور کہا کہ آپ اپنے خطبوں
میں لطیفے نہ سنائیں بلکہ نہایت سنجدہ گفتگو کیا کریں۔ آپ اللہ تعالیٰ کو راضی کریں
پھر دیکھیں کیسے اس کا رزق آپ کے پیچھے آئے گا۔ حسن نیت کے ساتھ پڑھیں اور لوگوں
کی اصلاح کا ارادہ کریں۔ خود بہترین نمونہ اور آئیڈیل بنیں اس سے خاموش تبلیغ ہو گی۔
آخر میں شیخ الحدیث مولانا محمدیونس نے شکریہ ادا کیا اور دعائے خیر فرمائی۔
ہدیۂ تبریک
مرکزی
جمعیت اہل حدیث لاہور کے امیر جناب علامہ ریاض الرحمن یزدانی اور ناظم جناب حافظ بابر
فاروق رحیمی اور کابینہ کے جملہ ارکان نے حلف اٹھایا۔ حلف برداری کی بھر پور تقریب
میں امیر محترم سینیٹر پروفیسر ساجد میر﷾ نے حلف لیا۔ ہم پوری کابینہ کو ہدیۂ تبریک
پیش کرتے ہیں اور امید ہے کہ وہ جماعت کی ترقی واستحکام اور مسلک کی اشاعت کے لیے کوئی
دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ (ادارہ)
انتقال پر ملال
جمعیۃ اساتذہ شمالی پنجاب کے سرپرست مولانا نور اللہ واثق کی
ہمشیرہ محترمہ ۳۱ مارچ کو قضائے الٰہی سے وفات پا گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون!
جمعیۃ اساتذہ اس موقع پر مولانا کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی
مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور ان کی حسنات قبول کر کے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا
فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں اثناء پروفیسر عتیق اللہ عمر صدر
جمعیۃ اساتذہ‘ قدیر احمد بھٹی‘ حافظ عطاء الرحمن عامر چیئرمین مجلس عاملہ جمعیۃ اساتذہ
اور راقم نے مولانا کے پاس جا کر تعزیت کی۔
عیادت اور دعائے صحت
مولانا
علامہ حکیم محمد ابراہیم طارق تحصیل صفدر آباد ضلع شیخوپورہ صاحب فراش ہیں‘ وہ کارڈیالوجی
وارڈ میو ہسپتال لاہور میں داخل ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث‘ جمعیۃ اساتذہ اور اہل حدیث
یوتھ فورس تحصیل صفدر آباد کے ذمہ داران نے عیادت کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ علامہ
صاحب کو صحت کاملہ وعاجلہ عطا فرمائے۔ آمین! قارئین کرام سے بھی دعائے صحت کی درخواست
ہے۔
سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان
دار
العلوم تقویۃ الاسلام ’’مدرسہ غزنویہ‘‘ ۴۔
شیش محل روڈ لاہور میں طلبہ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان اور انعامات کی تقسیم
مورخہ 11 اپریل 2019ء
بروز جمعرات بعد نماز مغرب ہو گی۔ اس موقع پر جناب مولانا عبدالرشید حجازی ناظم اعلیٰ
پنجاب اور جناب پروفیسر حافظ محمد ایوب کے خطابات ہوں گے۔ مستورات کے لیے پردہ اور
شرکاء کے لیے کھانے کا انتظام ہو گا۔ ان شاء اللہ!
ماہانہ اجلاس
مرکزی
جمعیت اہل حدیث حلقہ تھانہ تتلے عالی کا ماہانہ اجلاس 24 مارچ بروز اتوار بعد نماز ظہر جامع مسجد قباء اہل حدیث
جاجوکی میں امیر حلقہ مولانا سید محمد بلال طاہر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے
مولانا محمد یوسف خادم‘ مولانا سید عبدالخالق شاہ اور سید محمد بلال طاہر نے خطابات
فرمائے۔ اجلاس کے آخر میں نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کی پر زور مذمت کی گئی اور شہداء
کے لیے مغفرت کی دعا کی گئی۔ احباب جماعت نے علماء کرام کو پر تکلف کھانا پیش کیا۔
No comments:
Post a Comment