طب وصحت ... گنے کا رس
تحریر: جناب حکیم راحت نسیم سوہدروی
بڑے شہروں کے بازاروں‘ چوراہوں اور بس سٹاپس پر سڑک کنارے گنے
کا رس جس میں لیموں‘ ادرک اور کالا نمک شامل ہوتا ہے سارا سال ملتا ہے۔ موسم گرما میں
بہت شدت کی گرمی ہوتی ہے تو برف ملا یہ گنے کا رس سب سے زیادہ پیا جاتا ہے۔ بازاروں
میں گنے کے رس کے لیے جو گلاس استعمال ہوتے ہیں وہ زیادہ صاف نہیں ہوتے اس لیے اب یہ
گنے کا رس قابل تلف (Disposable) گلاسوں میں بھی دستیاب
ہے۔
گنے کا رس جگر کی گرمی‘ پیشاب سے زہریلے مواد کے اخراج‘ دانتوں
کی گندگی صاف کرنے میں مدد دیتا ہے اور مسوڑھوں کو مضبوط بناتا ہے۔ گنا دانتوں سے چھیل
کر چوسنے سے نہ صرف دانت مضبوط ہوتے ہیں بلکہ کئی امراض میں فائدہ بھی ہوتا ہے۔ گنے
میں قدرتی طور پر کیلشیم‘ فولاد‘ میگانیز‘ حیاتین ب‘ اور ج (وٹامن بی اور سی) ہوتی
ہیں۔ جس سے جسم انسانی کی صحت پر خوشگوار اثرات ہوتے ہیں۔ گنے کا رس جسمانی کمزوری
ختم کرتا اور بخار کی شدت کم کرتا ہے۔ ایسے لوگ جو جسمانی صحت کمزور خیال کرتے ہیں
ان کو یہ روزانہ پینا چاہیے۔ یرقان میں روزانہ دوتین گلاس پینا مفید ہے۔ ہمارے ہاں
صدیوں سے یرقان میں اطباء گنے کا رس تجویز کرتے ہیں‘ اس سے جگر کا فعل درست ہوتا ہے
بلکہ پیشاب صاف ہو جاتا ہے۔ جن افراد کا ایل ایف ٹی (جگر کے فعل کا ٹیسٹ) درست نہ ہو
وہ چند روز گنے کا رس پئیں تو جگر کا فعل درست ہو جاتا ہے۔
بعض ماؤں میں دودھ کی کمی کی شکایت ہوتی ہے وہ ایک بڑا گلاس
گنے کا رس میں کانجی آدھا کپ ملا کر پئیں تو دودھ فراوانی سے آئے گا۔ کانجی ایک قسم
کا کھٹا پانی ہوتا ہے جس میں رائی اور زیرہ اچار کی طرح ڈالتے ہیں۔ موسم گرما میں جب
شدت گرمی سے پسینہ بکثرت آنے سے پیشاب کم اور زرد رنگت میں آنے لگتا ہے تو ایسے میں
گنے کا رس پینا بہت مفید بلکہ علاج ہے۔
ہمارے ہاں عدم برداشت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ حالات نے افراد ملت
کے مزاج میں چڑ چڑا پن اور تلخی کو فروغ دیا ہے۔ خصوصا نوجوان لڑکے اور لڑکیاں گرم
مزاج ہیں۔ بات بات پر تلخی اور غصہ میں آ جاتے ہیں۔ تھوڑی سی بات ہوئی تو لڑائی جھگڑا‘
پڑھائی اور کام سے دوری اختیار کرتے ہیں اس کے ذکر پر غصہ میں آجانا جس کی وجہ بتقاضا
عمر جسم میں گرمی کا زیادہ ہونا ہے۔ ایسے نوجوانوں کو گنے کا رس پلایا جائے بلکہ کچھ
روز تک باقاعدگی سے پئیں تو اس طرح طبیعت میں بے چینی‘ غصہ‘ چڑ چڑا پن کافی حد تک کم
ہو جائے گا۔ گنے کا رس ہاضم بھی ہے‘ کھانا درست ہضم ہو گا‘ ڈکاریں آئیں گی۔
گنے کے رس سے گڑ بناتے ہوئے جو شیرہ بچ جاتا ہے اسے راب کہتے
ہیں‘ اسے زیادہ دیر نہ رکھا جائے کیونکہ جلد خراب ہو جاتا ہے۔ یہ سیاہ راب طبی فوائد
سے بھر پور ہے۔ رگوں کے پھولنے‘ جوڑوں کے درد‘ جلد کی سوزش‘ ورم‘ ایکزیما‘ خارش میں
مفید ہے۔ بال اور ناخن خراب ہونے پر بھی مفید ہے۔ یہ کسی وقت بھی پی سکتے ہیں۔
Good post
ReplyDelete