طب وصحت ... تجربات ومشاہدات
تحریر: جناب حکیم
مولانا محمد یحییٰ عزیز ڈاہروی
موسم سرما کی آمد آمد ہے۔ فضائی آلودگی‘ سرد مزاج کے حاملین‘
خصوصا نزلہ وزکام میں مبتلا مریض ان ایام کو اپنے لیے بڑا مشکل مرحلہ سمجھتے ہیں۔
ایسے حضرات نہار منہ ایک کپ گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر
خالص شہد یا گڑ ملا کر گھونٹ گھونٹ نوش کریں۔ کھانے کے بعد لونگ‘ دار چینی‘ فلفل سیاہ
اور زنجبیل کے سفوف کی چٹکی گرم قہوے میں ملا کر شہد میں شامل کر سکتے ہیں۔ اس سے جسم
میں حرارت بڑھتی ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کھانسی کی صورت میں بنفشہ اور
برگ تلسی کی چائے فائدے مند ہے۔ لہسن کی چٹنی دن میں ایک بار استعمال کریں۔
جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد‘ گائے کا گھی آدھا کلو‘ خشک ناریل
گری آدھ کلو کو باریک کدو کش کرنے کے بعد گرائنڈ کر لیں۔ خالص ہلدی ۱۲۰ گرام تینوں کو آپس
میں ملا کر صبح نہار منہ چھوٹی چمچ کا آدھا حصہ نیم گرم پانی سے استعمال کریں۔
اسی طرح بیل گری ۱۲۰ گرام کو پسوا کر
سوجی اور گھی ملا کر اس کا حلوہ بغیر پانی تیار کر کے رات سونے سے گھنٹہ قبل پانی یا
دودھ سے کھا کر فائدہ اٹھائیں۔
دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا
ہیں۔ جبکہ پاکستان میں ۸۷ لاکھ مرد‘ ۸۵ لاکھ خواتین اور
۵۰ سال سے زائد عمر
کے ۵۰ فیصد افراد ہائی
بلڈ پریشر کے مریض ہیں۔ یعنی ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔ ان میں
سے ۷۰ فیصد لوگ اس مرض
سے ناواقف ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق آرام طلب زندگی‘ مرغن غذاؤں کا بکثرت استعمال‘
ورزش نہ کرنا‘ ذہنی دباؤ‘ گھریلو پریشانیاں‘ موٹاپا‘ نمک کا حد سے زیادہ استعمال‘
تمباکو‘ شراب اور چائے نوشی ہائی بلڈ پریشر کی بڑی وجوہات ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے
کی صورت یا احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کی بنا پر فالج‘ دماغی شریان پھٹنے اور دل
کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
دس عدد دیسی لہسن چھیل کر اچھی طرح کوٹ کر تھرماس میں ڈال کر
ایک کپ گرم پانی کو اس میں شامل کر کے بند کر دیں۔ تقریبا ۲۰ منٹ بعد چھان کر
دن میں دو مرتبہ پینے سے کافی فائدہ ملتا ہے۔ بلڈ پریشر‘ ورزش کرنے‘ بوتل ہر قسم اور
میدے کی بنی اشیاء ترک کرنے سے کنٹرول ہو سکتا ہے۔
یرقان (ہیپاٹائٹس) سے روزانہ مرنے والوں کی دنیا بھر میں تعداد
۴۰۰۰۰۰ ہے۔ اس میں کمی
ہونے کی بجائے روزانہ اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جس کی اہم وجہ احتیاطی تدابیر سے آگاہی
نہ ہونا اور لا پرواہی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک پاکستان میں اس بیماری کی
شرح دوسرے ممالک کی نسبت ۸۰ فیصد ہے۔ ۲۸ جولائی ۲۰۱۹ء کی رپورٹ کے مطابق
۱۲ لاکھ افراد پاکستان
میں اس بیماری کا شکار ہیں۔ جس میں سے زیادہ تر تعداد ان لوگوں کی ہے جو مزدور طبقہ
سے تعلق رکھتے ہیں۔ (۴۔۳۹ فیصد) اور ان میں
سے (۴۔۷۱ فیصد) لوگ تعلیم
یافتہ بھی نہیں۔ (۷۰ فیصد) خواتین ہیپاٹائٹس
سی کا شکار ہیں۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے دور کرنے کے لیے لیموں کے عرق میں روغن
چنبیلی کے چند قطرے ملا کر رات کو سوتے وقت آنکھوں کے گرد لگانے سے سیاہ حلقے ختم ہو
جاتے ہیں۔
بواسیر خواہ کسی بھی قسم کی کیوں نہ ہو اس میں ریشے دار گوشت‘
مرغن اغذیہ‘ تیز مرچ مصالحہ سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔ انجیر پھل تین عدد دھو کر صبح
وشام کھانے کے بعد ۱۰ منٹ میں چبا کر
کھائیں نہ صرف بواسیر بلکہ پیٹ سے ہوا کو خارج کرتا ہے۔ بلغم سے سینہ کو صاف کرتا ہے۔
پتے اور گردے کی پتھری کو نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پیٹ سے کیڑوں کا خاتمہ کرتا ہے۔
سانڈے کا خالص تیل رفع حاجت کے بعد لگانا مفید ہے۔
روز مرہ کے معمولات میں کھانے پینے میں بعض اوقات بدپرہیزی ہو
جاتی ہے۔ کسی معالج یا دوا کھائے بغیر درج ذیل ایسی چیزیں کھانے سے ہم اپنے مرض کا
بخوبی مداوا کر سکتے ہیں۔ خربوزہ کی لیموں یا شہد سے۔ کھیرے کی اجوائن یا نمک سے۔ چھاچھ
(لسی) کی لیموں نمک یا کالی مرچ سے۔ دہی کی سونٹھ‘ نمک‘ زیرہ سفید‘ سرکہ یا مٹھائی
سے۔ سنگترہ کی گڑ سے‘ سیب کی دار چینی سے‘ شہد کی انار دانہ اور دھنیا سے‘ شہتوت کی
سنجبین سے‘ فالسہ کی گلقند سے‘ کیلے کی نمک‘ سونٹھ‘ ادرک یا شہد سے‘ کریلے کی نمک یا
شہد سے۔ کھجور کی چھاچھ سے‘ کھیر کی مونگ کی دال سے‘ گاجر کی گڑ سے‘ شکر قندی کی سونف
سے‘ گنے کی عرق اجوائن یا ادرک سے‘ گھی کی گرم پانی یا لیموں سے‘ لوبیا کی سونف سے‘
مولی کی اس کے پتے یا گڑ سے‘ انگور کی ادرک سے وغیرہا۔
No comments:
Post a Comment